-
Notifications
You must be signed in to change notification settings - Fork 2
/
Test_data.txt
10000 lines (10000 loc) · 87.2 KB
/
Test_data.txt
1
2
3
4
5
6
7
8
9
10
11
12
13
14
15
16
17
18
19
20
21
22
23
24
25
26
27
28
29
30
31
32
33
34
35
36
37
38
39
40
41
42
43
44
45
46
47
48
49
50
51
52
53
54
55
56
57
58
59
60
61
62
63
64
65
66
67
68
69
70
71
72
73
74
75
76
77
78
79
80
81
82
83
84
85
86
87
88
89
90
91
92
93
94
95
96
97
98
99
100
101
102
103
104
105
106
107
108
109
110
111
112
113
114
115
116
117
118
119
120
121
122
123
124
125
126
127
128
129
130
131
132
133
134
135
136
137
138
139
140
141
142
143
144
145
146
147
148
149
150
151
152
153
154
155
156
157
158
159
160
161
162
163
164
165
166
167
168
169
170
171
172
173
174
175
176
177
178
179
180
181
182
183
184
185
186
187
188
189
190
191
192
193
194
195
196
197
198
199
200
201
202
203
204
205
206
207
208
209
210
211
212
213
214
215
216
217
218
219
220
221
222
223
224
225
226
227
228
229
230
231
232
233
234
235
236
237
238
239
240
241
242
243
244
245
246
247
248
249
250
251
252
253
254
255
256
257
258
259
260
261
262
263
264
265
266
267
268
269
270
271
272
273
274
275
276
277
278
279
280
281
282
283
284
285
286
287
288
289
290
291
292
293
294
295
296
297
298
299
300
301
302
303
304
305
306
307
308
309
310
311
312
313
314
315
316
317
318
319
320
321
322
323
324
325
326
327
328
329
330
331
332
333
334
335
336
337
338
339
340
341
342
343
344
345
346
347
348
349
350
351
352
353
354
355
356
357
358
359
360
361
362
363
364
365
366
367
368
369
370
371
372
373
374
375
376
377
378
379
380
381
382
383
384
385
386
387
388
389
390
391
392
393
394
395
396
397
398
399
400
401
402
403
404
405
406
407
408
409
410
411
412
413
414
415
416
417
418
419
420
421
422
423
424
425
426
427
428
429
430
431
432
433
434
435
436
437
438
439
440
441
442
443
444
445
446
447
448
449
450
451
452
453
454
455
456
457
458
459
460
461
462
463
464
465
466
467
468
469
470
471
472
473
474
475
476
477
478
479
480
481
482
483
484
485
486
487
488
489
490
491
492
493
494
495
496
497
498
499
500
501
502
503
504
505
506
507
508
509
510
511
512
513
514
515
516
517
518
519
520
521
522
523
524
525
526
527
528
529
530
531
532
533
534
535
536
537
538
539
540
541
542
543
544
545
546
547
548
549
550
551
552
553
554
555
556
557
558
559
560
561
562
563
564
565
566
567
568
569
570
571
572
573
574
575
576
577
578
579
580
581
582
583
584
585
586
587
588
589
590
591
592
593
594
595
596
597
598
599
600
601
602
603
604
605
606
607
608
609
610
611
612
613
614
615
616
617
618
619
620
621
622
623
624
625
626
627
628
629
630
631
632
633
634
635
636
637
638
639
640
641
642
643
644
645
646
647
648
649
650
651
652
653
654
655
656
657
658
659
660
661
662
663
664
665
666
667
668
669
670
671
672
673
674
675
676
677
678
679
680
681
682
683
684
685
686
687
688
689
690
691
692
693
694
695
696
697
698
699
700
701
702
703
704
705
706
707
708
709
710
711
712
713
714
715
716
717
718
719
720
721
722
723
724
725
726
727
728
729
730
731
732
733
734
735
736
737
738
739
740
741
742
743
744
745
746
747
748
749
750
751
752
753
754
755
756
757
758
759
760
761
762
763
764
765
766
767
768
769
770
771
772
773
774
775
776
777
778
779
780
781
782
783
784
785
786
787
788
789
790
791
792
793
794
795
796
797
798
799
800
801
802
803
804
805
806
807
808
809
810
811
812
813
814
815
816
817
818
819
820
821
822
823
824
825
826
827
828
829
830
831
832
833
834
835
836
837
838
839
840
841
842
843
844
845
846
847
848
849
850
851
852
853
854
855
856
857
858
859
860
861
862
863
864
865
866
867
868
869
870
871
872
873
874
875
876
877
878
879
880
881
882
883
884
885
886
887
888
889
890
891
892
893
894
895
896
897
898
899
900
901
902
903
904
905
906
907
908
909
910
911
912
913
914
915
916
917
918
919
920
921
922
923
924
925
926
927
928
929
930
931
932
933
934
935
936
937
938
939
940
941
942
943
944
945
946
947
948
949
950
951
952
953
954
955
956
957
958
959
960
961
962
963
964
965
966
967
968
969
970
971
972
973
974
975
976
977
978
979
980
981
982
983
984
985
986
987
988
989
990
991
992
993
994
995
996
997
998
999
1000
ابتدائی
نقصان
کے
بعد
معین
علی
اور
مورگن
نے
شاندار
پارٹنر
شپ
کے
ذریعے
انگلینڈ
کی
اننگز
کو
سنبھالا
۔
معین
علی
71
رنز
کے
ساتھ
ناٹ
آؤٹ
رہے
جبکہ
مورگن
39
گیندوں
پر
74
رنز
بنا
کر
آؤٹ
ہوئے
۔
مورگن
کی
اننگز
میں
سات
چھکے
بھی
شامل
تھے
۔
دیگر
بلے
بازوں
میں
بٹلر
11
اور
بلنگز
2
رنز
بنا
کر
آؤٹ
ہوئے
۔
آسٹریلیا
کی
جانب
سے
کمنز
نے
دو
کھلاڑیوں
کو
آؤٹ
کیا
جبکہ
سٹارک
اور
کولٹر
نائل
نے
ایک
ایک
وکٹ
حاصل
کی
۔
معین
علی
کو
میچ
کا
بہترین
کھلاڑی
قرار
دیا
گیا
۔
افغان
طالبان
نے
اپنے
نئے
امیر
ملا
اختر
محمد
منصور
کا
تفصیلی
تعارف
جاری
کرتے
ہوئے
پہلی
مرتبہ
با
ضابطہ
طور
پر
یہ
اعتراف
بھی
کیا
ہے
کہ
شوریٰ
اور
اہم
قائدین
کو
ملا
عمر
کی
2013
میں
موت
کے
بارے
میں
معلوم
تھا
لیکن
یہ
خبر
مصلحتاً
خفیہ
رکھی
گئی
تھی
۔
افغان
طالبان
کے
ایک
تحریری
بیان
میں
کہا
گیا
ہے
کہ
ان
کی
شوریٰ
اور
اہم
قائدین
کو
ملا
عمر
کی
موت
کے
بارے
میں
معلوم
تھا
لیکن
اس
خبر
کو
طالبان
کے
مرکزی
قائدین
تک
محدود
رکھنے
کا
فیصلہ
کیا
گیا
تھا
۔
بیان
کے
مطابق
23
پریل
2013
کو
جب
ملا
محمد
عمر
کا
انتقال
ہوا
تو
رہبری
شوری
کے
کئی
ارکان
،
علمائے
کرام
،
گذشتہ
14
سالوں
میں
ملا
محمد
عمر
کے
خصوصی
قاصدوں
اور
ان
کے
دائمی
ساتھیوں
،
سب
نے
منصور
کے
ہاتھ
پر
بیعت
کی
اور
انھیں
امیر
متعین
کر
دیا
۔
طالبان
کا
کہنا
ہے
کہ
رہبری
شوریٰ
،
اہم
قیادت
اور
چند
شیوخ
اور
علما
نے
اس
وقت
یہ
فیصلہ
کیا
کہ
مصلحت
کا
تقاضا
یہی
ہے
کہ
ملا
محمد
عمر
کی
وفات
کی
خبر
ان
چند
افراد
تک
محدود
رکھی
جائے
۔
تاہم
اس
سال
30
جولائی
کو
بالآخر
مُلا
محمد
عمر
کی
موت
کی
خبر
ظاہر
کر
دی
گئی
جس
کے
بعد
ملا
اختر
منصور
کو
باضابطہ
طور
پر
نیا
رہنما
مقرر
کر
دیا
گیا
۔
اپنے
نئے
امیر
مولوی
اختر
محمد
منصور
کی
زندگی
کا
تفصیلی
تعارف
جاری
کرتے
ہوئے
افغان
طالبان
کا
کہنا
تھا
کہ
منتخب
امیر
نے
عملی
طور
پر
قیادت
کے
معاملات
ملا
محمد
عمر
کی
زندگی
میں
ہی
میں
سنبھالنا
شروع
کر
دیے
تھے
۔
بیان
کے
مطابق
نئے
امیر
اپنی
تمام
تر
عسکری
اور
انتظامی
مصروفیات
کے
ساتھ
ساتھ
میڈیا
پر
گہری
نظر
رکھتے
ہیں
۔
طالبان
کے
فرہنگی
اور
نشریاتی
کارکنوں
کو
ان
کی
نشریات
اور
تحریروں
کے
حوالے
سے
خصوصی
مشاورت
اور
احکام
دیتے
ہیں
۔
عسکری
فرنٹ
پر
وہ
محاذوں
اور
عسکری
ذمہ
داران
سے
ہمیشہ
رابطے
میں
رہتے
ہیں
۔
دشمن
پر
ہونے
والے
حملوں
کا
منصوبہ
خود
دیکھتے
ہیں
۔
یہ
تعارف
ایک
ویسے
وقت
جاری
کیا
گیا
ہے
جب
کے
ملا
محمد
عمر
کے
خاندان
کو
خدشہ
ہے
کہ
نئے
امیر
ان
کے
خلاف
کوئی
فتویٰ
جاری
کرنے
والے
ہیں
۔
بھارت
کی
مغربی
ریاست
مہاراشٹرا
کی
ناگپور
یونیورسٹی
سے
فزیکل
ایجوکیشن
کی
ڈگری
لینے
کے
بعد
24
سالہ
طالب
علم
طالب
حسین
شاہ
واپس
کشمیر
لوٹے
تو
یہاں
فرضی
جھڑپوں
کی
ہمہ
گیر
احتجاجی
تحریک
عروج
پر
تھی
۔
یہ
سنہ
2010
کا
موسم
گرما
تھا
اور
کم
سن
لڑکوں
کی
چھاتیاں
گولیوں
سے
چھلنی
دیکھ
کر
بعض
مظاہروں
میں
طالب
حسین
نے
بھی
شرکت
کی
لیکن
فوراً
ہی
انھیں
مزید
تعلیم
کا
شوق
ہوا
۔
چنانچہ
انھوں
نے
اندرا
گاندھی
اوپن
یونیورسٹی
کے
شعبۂ
تاریخ
میں
داخلہ
لیا
۔
ایم
اے
کی
ڈگری
کے
بعد
انھوں
نے
فیزیکل
ایجوکیش
میں
اعلیٰ
ڈگری
حاصل
کرنے
کے
لیے
کشمیر
یونیورسٹی
میں
درخواست
دی
لیکن
پولیس
ان
پر
کڑی
نگاہ
رکھے
ہوئے
تھی
۔
ان
کے
بڑے
بھائی
فردوس
شاہ
کہتے
ہیں
کہ
پولیس
کا
یہی
تعاقب
طالب
حسین
کی
طبیعت
میں
تبدیلی
کا
باعث
بنا
۔
پھر
وہ
زیادہ
تر
اسلام
کے
انقلابی
لٹریچر
کا
مطالعہ
کرنے
لگے
۔
ظاہر
ہے
ان
تحریروں
کا
انھوں
نے
گہرا
اثر
لیا
،
اور
اسی
دوران
ان
کے
خلاف
پولیس
نے
دو
درجن
مقدمے
درج
کیے
۔
فردوس
کہتے
ہیں
کہ
مارچ
سنہ
2014
میں
ایک
دن
ایسا
آیا
کہ
طالب
کو
یونیورسٹی
میں
داخلے
کے
امتحان
کے
لیے
جانا
تھا
اور
اسی
روز
انھیں
عدالت
میں
بھی
پیش
ہونا
تھا
۔
وہ
بہت
تناؤ
میں
تھے
،
اور
اچانک
روپوش
ہوگئے
۔
نہ
عدالت
گئے
اور
نہ
کمرۂ
امتحان
،
انھوں
نے
جنگل
کا
راستہ
لیا
اور
بندوق
تھام
لی
۔
واضح
رہے
طالب
شاہ
اُن
چار
نوجوانوں
میں
شامل
ہیں
جو
رتانی
پورہ
گاؤں
میں
ہونے
والے
الگ
الگ
تصادموں
کے
دوران
مارے
گئے
۔
ضلعے
میں
نوجوانوں
نے
مارے
جانے
والے
مسلح
کمانڈروں
کے
حق
میں
مظاہرے
کیے
اور
دس
روز
تک
ہڑتال
کی
گئی
۔
یہ
اب
ایک
معمول
بن
چکا
ہے
۔
مارے
جانے
والے
مسلح
مزاحمت
کاروں
کے
جنازوں
میں
ہزاروں
لوگ
شرکت
کرتے
ہیں
،
بچے
نعرے
بازی
کرتے
ہیں
اور
خواتین
نوحہ
خواں
نظر
آتی
ہیں
۔
طالب
کی
لائبریری
میں
کُلیات
اقبال
اور
مولانا
مودودی
کی
سیرت
سرور
عالم
موجود
ہے
،
اور
فردوس
کا
کہنا
ہے
کہ
بے
شمار
کتابیں
فورسز
کے
ڈر
سے
ضائع
کر
دی
گئیں
۔
فردوس
کہتے
ہیں
کہ
طالب
جیسے
نوجوانوں
کو
اب
ڈگری
سے
بندوق
بہتر
لگتی
ہے
۔
طالب
جیسے
درجنوں
نوجوان
ہیں
جو
اعلیٰ
تعلیم
یافتہ
ہونے
کے
باوجود
مسلح
گروپوں
میں
شامل
ہوچکے
ہیں
۔
فوجی
کمانڈر
لیفٹنٹ
جنرل
سوبرت
ساہا
کے
مطابق
نوجوانوں
کا
مسلح
مزاحمت
کی
طرف
مائل
ہونا
واقعی
تشویشناک
ہے
،
لیکن
ان
کا
کہنا
ہے
کہ
مزاحمت
کی
اس
لہر
کے
خلاف
کامیاب
آپریشن
ہورہے
ہیں
۔
پولیس
ریکارڈ
کے
مطابق
کشمیر
میں
فی
الوقت
142مسلح
مزاحمت
کار
سرگرم
ہیں
جن
میں
سے
54
غیر
کشمیری
ہیں
اور
88
مقامی
ہیں
جبکہ
30
سے
زائد
نوجوان
رواں
برس
کے
سات
ماہ
میں
مسلح
گروپوں
میں
شامل
ہوئے
ہیں
۔
ان
میں
سے
بیشتر
نے
ایک
سے
زیادہ
شعبۂ
علم
میں
اعلیٰ
ڈگریاں
حاصل
کر
رکھی
ہیں
اور
پولیس
کا
کہنا
ہے
کہ
جنوبی
کشمیر
کے
اضلاع
پلوامہ
اور
شوپیاں
کے
جنگلات
میں
یہ
نوجوان
منظم
ہورہے
ہیں
۔
جنوبی
کشمیر
کے
ہی
ترال